Explore Gilgit Baltistan Beauty, Tourist Spots & Majestic Waterfalls

Gilgit baltistan / گلگت بلتستان

گلگت بلتستان دنیا کے بلند ترین /Gilgit Baltistan پہاڑوں کی سر زمین۔ اس خطہ زمین میں کئی کئی ہیں جہاں سارا سال برف باری ہوتی ہے۔ گلگت بلتستان میں ہی دنیا کی دوسری بلند ترین اور پاکستان کی سب سے بلند چوٹی K-2 واقع ہے۔ گلگت پاکستان کا مرکزی شہر گلگت۔

گلگت بلتسان سے محض 45 کلومیٹر کے فاصلہ پر دنیا کے سب سے بڑے تین پہاڑی سلسلوں کا سنگم ہے۔ کوہ ہمالیہ، کوہ قراقرم اور کوہ ہندوکش اس جگہ پر ملتےہیں۔ دریائے سندھ کے کنارے واقع یہ سنگم دنیا میں اپنی طرز کا واحد مقام ہے۔ اسلام آباد سے اگر گلگت بذریعہ روڈ آئیں یا واپس جائیں تو سڑک کنارے ہی ی خوبصورت جگہ واقع ہے۔

گلگت بلتستان میں بہت سے سیاحتی مقامات ہیں۔  لیکن گلگت شہر میں بھی شاپنگ کے علاوہ کئی مقامات کی سیر کی جا سکتی ہے۔ گلگت کے ارد گرد مقامات کی تفصیل درج ذیل ہے 

Gilgit City / گلگت شہر

دنیا کے تین سب سے بلند و بالا پہاڑی راستے پر سنگم قریب واقع پاکستان کا ایک شہر گلگت اپنے طرز کا واحد شہر۔ دریائے گلگت کے شہر آباد یہ شہر کی کہانی اپنے اندر سموئے ہوئے ہیں۔ گلگت شہر بلند اور بالا برف پوشوں سے گھر ہوا شہر۔ اور پاکستان کے گلگت بلتستان کا مرکز بھی۔

Islamabad to gilgit baltistan /گلگت پہنچنے کا راستہ

اسلام آباد سے گلگت کا فاصلہ 600 کلومیٹر زیادہ۔ گلگت تک تین ذریعوں سے امداد جا سکتا ہے۔

سب سے سہل آساز جس سے وقت کی بہت بچت ہوتی ہے وہ بذریعہ جہاز۔ اسلام آباد سے گلگت فلائیٹ جاتا ہے کہ یہ موسم خراب نہیں ہے۔ اور اسلام آباد سے 45 منٹ کے سفر کے بعد آپ گلگت پہنچ سکتے ہیں۔ یہ ہوائی سفر برف پوش بلند و بالا پہاڑوں کی چوٹیوں کے بیچ سے ہوتا ہے۔ اس سفر کے دوران آپ دنیا کی نویں اور پاکستان کی دوسری بلند ترین چوٹی نانگا پربت کا فضائی منظر بھی دیکھ سکتے ہیں۔ لیکن یہ قدرے مہنگا راستے سے۔

دوسری طرف سے سفر کے ذریعے۔ بذریعہ روڈ آسان تو یہ ہے کہ مانسہرہ، ناران، بابوسر ٹاپ اور چلاس، جگلوٹ سے گلت رقم جا سکتا ہے۔ لیکن یہ روٹ صرف جون کے آخر میں ستمبر سے شروع ہوتا ہے۔ اسلام آباد سے یہ تقریباً 12 سے 14 گھنٹے کا ہے۔ لیکن یہ سفر بھی خوبصورت ہے۔

بذیعہ روڈ ایک راستہ یہ ہے کہ مانسہرہ شاہراہ قراقرم پر سفر کرتے ہوئے، بشام، کوہستان، چلاس، جگلوٹ سے، جب کہ گلگت بلتستان سے رابطہ کریں اور یہ تقریباً 18 سے 20 گھنٹے کا ہے۔ یہ تھکا دینے والا سفر تو بہت خوبصورت ہے لیکن اس پر ہمیشہ لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے اور بعض پہلوؤں سے چند لمحے تک لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے یہ راستہ بند ہے۔

گلگت شہر میں ہوٹل اور ساحل

گلگت شہر، گلگت بلتستان کا مرکز ہونے کی وجہ سے بڑا شہر۔ اور یہاں پر قسم کی اور ہر قسم کی ضروری سرمایہ دستیاب ہے۔ یہاں پر واقع ہوٹل کی تعداد عام ہوٹل سے لے کر فائیو سٹار ہوٹل تک یہاں پر سہولت موجود ہے۔ یہاں پر ہوٹل کا کرایہ 3000 سے لے کر 40000 کے درمیان۔ گلگت بلتسان میں پیدا ہونے والے فروٹ اور یہاں کے لوکل گلگت کے بازاروں میں باسانی دستیاب ہوتے ہیں۔ نیز چین کا بارڈر قریبی ہونے کی وجہ سے چینی مصنوعات بھی یہاں دستیاب ہوتی ہیں۔

Gilgit baltistan Weather/گلگت کا موسم

گلگت کا موسم سردیوں میں انتہائی ٹھنڈا تو ہوتا ہے لیکن یہاں بھی موسم پاکستان کا باقی شمالی علاقہ جات کی گرمی نہیں ہوتا۔ سردیوں میں گلگت کا موسم 20 درجہ حرارت تک گر جاتا ہے اور گرمیوں میں 35 ڈگری تک بھی چلا جاتا ہے۔ گرمیوں میں پتھریلے ہونے کی وجہ سے بعض اوقات گلگت میں گرمی زیادہ محسوس ہوتی ہے۔ لیکن اگر یہ بھی لکھا ہے تو موسم ٹھنڈا ہوتا ہے۔

Tourist season/سیاحت کا موسم

گلگت میں سیاحت کا موسم گرمیوں کے مہینے ہیں۔ سیاح عموما مئی سے ستمبر کے دوران گلگت کا رخ کرتے ہیں۔ اور یہی ماہ یہاں بہار اور گرمی کے ہیں۔ اس موسم میں یہاں برف پگھلنے کے علاوہ  سرسبزی بھی خوب ہوتی ہے ۔

 

Tourist spots in gilgit / گلگت بلتستان کے سیاحتی مقامات

three highest mountain ranges / تین بلند ترین پہاڑی سلسلوں کا سنگم

Khunjrab pass / خنجراب پاس

پاکستان اور چائینہ کا بارڈر جو 16 ہزاور فٹ سے زائد بلندی پر واقع ہے گلگت سے محض 260 کلومیٹر کے فاصلہ پر ہے اور یہاں پر 6 سے 7 گھنٹے میں پہنچا جا سکتا ہے۔ یہ پہاڑی راستہ نہایت خوبصورت ہے۔

 

Fairy meadows / فیری میڈوز

گلگت سے رائے کوٹ کا فاصلہ محض 70 کلو میٹر ہے اور یہاں سے بذریعہ جیپ فیری میڈوز جایا جا سکتا ہے۔ یہ پاکستان کا خوبصورت ترین اور مشہور ترین سیاحتی مقام شمار ہوتا ہے۔

 

Naltar / نلتر

گلگت سے تقریبا 45 کلو میٹر کے فاصلہ پر نلتر ویلی ہے اور یہاں پر خوبصورت جنگل کے ساتھ ساتھ چند نہایت خوبصورت جھیلیں بھی واقع ہیں۔ یہاں تک گلگت سے محض ڈیڑھ گھنٹے میں پہنچا جا سکتا ہے۔

 

Skardu / سکردو

گلگت سے سکردو تقریبا 200 کلومیٹر کے فاصلہ پر ہے۔ سکردو کوہ ہمالیہ اور قراقرم سر کرنے والے کوہ پیماوں کا مرکز ہے۔ اور سارا سال یہ شہر ملکی و غیر ملکی کوہ پیماوں کی میزبانی کرتا ہے۔ گلگت سے بذریعہ روڈ تقریبا 4 سے 5 گھنٹے میں سکردو پہنچا جا سکتا ہے۔

سکردو میں بہت سے سیاحتی مقامات ہیں جن  میں

شنگریلا

اپر کچورا جھیل

ست پارہ جھیل

کولڈ ڈیسرٹ

شگر

دیو سائی

خاص طور پر مشہور ہیں۔

 

Yassin valley/ وادی یاسین

وادی یاسین گلگت سے 130 کلو میٹر کے فاصلہ پر ہے ۔ پھلوں اور خشک میوہ جات کے لئے مشہور یہ وادی گلگت بلستان کا تاج سمجھی جاتی ہے۔ یہاں تقریبا 4 گھنٹے کی مسافت کے بعد پہنچا جا سکتا ہے

 

Phander lake / پھنڈر جھیل

پھنڈر ویلی گلگت شہر سے تقریبا 150 کلو میڑ کے فاصلہ پر ہے۔ یہ بھی نہایت خوبصورت وادی ہے اور یہاں ایک قدرتی جھیل بھی واقع ہے۔ گلگت سے پھنڈر جھیل تک کا سفر تقریبا 5 سے 6 گھنٹے کا ہے۔

 

Astor valley / وادی استور

گلگت سے 120 کلو میٹر کے فاصلہ پر وادی استور ہے۔ یہ بھی پاکستان کی خوبصورت وادیوں میں سے ہے اس وادی میں پھلوں کے باغات کے علاوہ، جھیلیں آبشاریں، ندی نالے اور بہت سی چراگاہیں واقع ہیں۔ گلگت سے  اس کا سفر 3 سے 4 گھنٹے کا ہے۔